حبسِ بیجا۔
دفعہ: 340 ت پ۔
جو کوئی شخص کسی شخص کی اس طرح مزاحمتِ بیجا کرے کہ اُس شخص کو خاص حدود 'محیط' سے باہر جانے سے روکے تو کہا جائے گا کہ اُس شخص نے مذکورہ شخص کو"حبسِ بیجا" میں رکھا ہے۔
تمثییلیں
(الف) الف' اس امر کا باعث ہوتا ہے کہ ب' ایک چاردیواری کے اندر جائے اور قفل لگا کر 'ب کو اندر بند کردیتا ہے۔ اور 'ب' کو دیوار کے خطِ مُحیط سے باہر کسی سمت میں جانے سے روک دیتا ہے۔ تو الف نے 'ب' کوحبسِ بیجا میں رکھا ہے۔
(ب) الف مسلح آدمیوں کو عمارت سے نکلنے کے راستوں پر متعن کردیتا ہےاور 'ب' سے کہتا ہے کہ اگر وہ اس عمارت سے باہر جانے کی کوشش کرے تووہ اُس پر گولی چلادیں گے۔ الف نے' ب' کو حبسِ بیجا میں رکھا ہے۔
تشریح
- حبسِ بیجا میں کسی شخص کی نقل وحرکت پر پابندی لگادی جاتی ہے،اور یہ پابندی ہرطرف سے ہوتی ہے۔
- کسی شخص کو جانے سے اُس وقت روکا جائے جبکہ وہ شخص اس جگہ سے جہاں وہ مُحیط ہے جانا چاہتا ہو۔لہذا اگرکوئِی شخص خود اپنی مُرضی سے بیٹھا رہے تو دفعہ ہذا کا اطلاق نہ ہوگا۔
- دفعہ ہذآ کا ایک بنیادی عنصر کسی شخص کی نقل وحرکت میں جسمانی مزاحمت ہے(پی ایل ڈی۔1963لاہور357)
حبسِ بیجا کی سزا
دفعہ: 342
جو کوئی شخص کسی شخص کو حبسِ بیجا میں رکھے تو اُسے کسی ایک قسم کی سزائے قید اتنی مُدت کے لیے دی جائے گی جوایک سال تک ہوسکتی ہےیا جُرمانے کی سزاجس کی مقدار 3000 روپے تک ہوسکتی ہےیا دونوں سزایں دی جائیں گی۔
ضابطہ: قابلِ دست اندازی پولیس، سمن، قابلِ ضمانت،قابلِ راضی نامہ،
سماعت: مجسٹریٹ درجہ اول یا دوئم۔
Wrongful confinement: Whoever wrongfully restrains any person in such a manner as 10 prevent that person from proceeding beyond certain circumscribing limits, is said "wrongfully to confine" that person. Illustrations
|
No comments:
Post a Comment