Ticker

6/recent/ticker-posts
Showing posts with label to rob the property. Show all posts
Showing posts with label to rob the property. Show all posts

Punishment of Harraaba(Robbery) in Islam

 حرابہ کیا ہے? کیا حرابہ راہزنی کی کوئی قِسم ہے?۔

       " کسی شخص سے اسکو خوف میں مبتلا کرکے اسکا مال لوٹنا 'حرابہ ' کہلاتا ہے۔اسلام میں 'حرابہ 'کو سنگین جُرم قرار دیتے ہوے حرابہ کے مجرم کے ہاتھ اور پاوں کاٹ دینے کا حکم ہے۔"

از روے دفعہ 15(حدود آرڈینینس نمبر6، مجریہ سال 1979ء) 
                                                            حرابہ سے مُراد"جو کوئی ایک یا زائد اشخاص خواہ ہتھیاروں سے لیس ہوں یا نہ، کسی دوسرے کا مال لوٹنے کیلیے طاقت کا استعمال کرتے ہوے اس پر حملہ آور ہوں یا حبسِ بیجا میں رکھیں یا اسے ماردینے یا کوئی نقصان کا خوف دلائیں تو ایسا شخص یا اشخاص فعل حرابہ(راہزنی) کے مُرتکب کہلائیں گے۔"

حرابہ کا ثبوت

ازروئے دفعہ 16 آرڈینینس ہذا : دفعہ 7 کے احکام کا بہ مناسب تبدیلی حرابہ(راہزنی)کے ثبوت پر اطلاق ہوگا۔

حرابہ کی سزا

از روے دفعہ 17(حدود آرڈینینس نمبر6، مجریہ سال 1979ء) 

(1)۔ جو کوئی بالغ راہزنی حرابہ کے جُرم کا ارتکاب کرے گا کہ جس کے دوران نہ تو کوئی قتل ہوا اور نہ ہی کوئی مال لوٹا گیا ہو،تو اس طرح کے مجرم کو کوڑوں کی سزا دے جائے گی جو تیس کوڑے مارنے سے زیادہ نہیں ہوگی اور قید مُشقت کی سزا جن تک عدالت کو اسکے تائب ہوجانے کے بارے میں تسلی نہ ہوجائے کہ مجرم دل سے تائب ہوچُکا ہے۔
(2)۔جو کوئی بالغ حرابہ جُرم عمل میں جس کے دوران کوئی مال نہ لوٹا گیا ہو،لیکن کسی شخص کو زخمی کیا گیا ہو،تو اس طرح کے مجرم کو اس سزا کے علاوہ جو ضمن(1) میں مذکور ہے کے علاوہ، زخمی کرنے کے جُرم میں رائج الوقت قانون کے تحت دی سزا دی جائے گی۔
(3)۔ جو کئی بالغ راہزنی کے جُرم کا مُرتکب ہوا ہو جس کے دوران کوئی قتل نہ ہوا ہو، لیکن مال جس کی مالیت نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ ہو لوٹا گیا ہوتو ایسے مجرم کا سزا کے طور پر دایاں ھاتھ کلائی کے جوڑ تک اور بایاں پاوں ٹخنے  تک کاٹ دیا جائے گا۔
بشرطیکہ جب حرابہ کا ارتکاب ایک سے زیادہ اشخاص نے مل کر کیا ہو تو عضو کو کاٹنے کی سزا صرف اس صورت میں عائید کی جائے گی جب ان میں سے ہر ایک شخص کے حصے میں لوٹے ہوے مال کی مالیت نصاب سے کم نہ ہو، مزید شرط یہ ہے کہ اگر مجرم کا بایاں ہاتھ یا دایاں پاوں نہ ہو تودوسرے ہاتھ یا پاوں جیسی بھی صورت ہو، کاٹنے کی سزا نہیں دی جائے گی اورمجرم کو چودہ سال تک کی قید با مُشقت کی سزا اور کوڑوں کی سزا دی جائے گی جو تیس کوڑے مارنے سے زیادہ نہ ہوگی۔
(4)۔جو کوئی بالغ حربہ کا جرم عمل میں لائے جس کے دوران وہ کسی کو قتل کردے تو اس کو سزائے موت بطور حد دی جائے گی۔
(5)۔ ذیلی دفعہ (۳) کے تحت یا ذیلی دفعہ(۴)کے تحت سزا پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا جب تک کہ سزا کی توثیق وہ عدالت نہیں کردیتی کہ جس میں سزا کے حُکم کے خلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہو اور اگر سزا عضو کاٹنے کی ہو تو اسکی توثیق اور عمل درآمد ہونے تک مجرم کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا گویا کہ اسے قید محض کی سزا دی گی ہو۔
(6)۔ دفعہ 9 کی ذیلی دفعہ (6)اور ذیلی دفعہ (7) کے احکام کا اطلاق اس دفعہ کے تحت قطع عضو کی سزا کے عملدرآمد پر بھی ہوگا۔

وہ صورتیں جن میں حرابہ کی قطع عضویا موت کی سزا عائد نہ کی جائےگی۔

ازروئے دفعہ 18آرڈینینس ہذا: ایسی صورتوں میں جن میں چوری مستوجب حد پر حد عائد نہ کی جاسکتی ہوراہزنی (حرابہ)کے جُرم میں قطع عضو یا موت کی سزاعائد نہیں کی جائےگی اوریہ کہ نہ ہی اس پر عملدرآمد ہوگا اور ان پر دفعہ 10اوردفعہ 11کےاحکام مناسب تبدیلی کے ساتھ اطلاق پذیر ہونگے۔

حرابہ کے دوران لوٹےہوئے مال کی واپسی

ازروئے دفعہ 19آرڈینینس ہذا: دفعہ 12 کے احکام کا مناسب تبدیلی کے ساتھ حرابہ کے دوران لُوٹے ہوے مال کی واپسی پر اس طرح اطلاق ہوگا کہ متذکرہ دفعہ کی ذیلی دفعہ (۲)میں لفظ حد کی بجائے قطع عضو یا موت کے الفاظ کو بدل دیا جائے گا۔

مسوجب تعزیر حرابہ کی سزا

ازروئے دفعہ 20آرڈینینس ہذا:جو کوئی حرابہ(راہزنی) کے ایسے جرم کا ارتکاب کرتا ہے،جو دفعہ 17 میں مذکور سزاکا مستوجب نہ ہو یا جس کے خلاف کسی بھی قسم کا کوئِی ثبوت موجود نہ ہو جو دفعہ 7 میں مذکور ہیں یا جس کے لئے آرڈینینس ہذا کے تحت قطع عضو یا موت کی سزا عائد یا نافذ نہ کی جاسکے اورنہ ہی اس پر عملدرآمد کیا جا سکے تو اسے تعزیراتِ پاکستان کے تحت ڈکیتی،راہزنی یا استحصالِ بالجبر کے جُرم کیلیے مقرر کردہ سزا جیسی کہ صورت ہو دی جائے گی۔