سرقہ بالجبر
دفعہ 390 ت پ:-
ہر سرقہ بالجبر میں یا تو سرقہ یا استحصال بالجبر پایا جاتا ہے۔
سرقہ ' سرقہ بالجبر' ہے" اگر سرقہ کا ارتکاب کرنے کی غرض سے یا سرقہ کے ارتکاب میں یا سرقہ کے ذریعہ حاصل شدہ مال کے لے جانے میں یا لے جانے کی کوشش میں مجرم مذکورہ مقصد سے عمداً کسی شخص کی ہلاکت یا ضرر یا مزاحمت بے جا یا فوری ہلاکت یا فوری ضرر یا فوری مزاحمت بے جا کے خوف کا باعث ہو یا اس کی کوشش کرے۔
ڈکیتی
دفعہ 391 ت پ:-
جب پانچ یا زیادہ اشخاص شامل ہو کر سرقہ بالجبر کا ارتکاب کریں یا ارتکاب کی کوشش کریں
ارتکاب کرنے والا، کوشش کرنے والا یا مدد دینے والا ہر شخص ڈکیتی کا مرتکب سمجحا جاے گا۔
تشریح
سرقہ بالجبر اور ڈکیتی دراصل ایک ہی جُرم ہے جب پانچ یا زاید لوگ ملکر سرقہ بالجبر کا ارتکاب کریں تو یہ ڈکیتی بن جاتی ہے گویا ڈکیتی سرقہ بالجبر کی سنگین صورت ہے۔ ۔سرقہ ڈکیتی کا بنیادی جزو ہے یعنی اگر واردات میں مال نہ لے جایا گیا ہو تو پھر یہ فعل ڈکیتی نہیں کہلاے گا، تاہم واردات میں ناکامی کی بنا پر یہ نیں کہا جا سکتا کہ ڈکیتی کا ارتکاب نہ ہوا۔
No comments:
Post a Comment