Ticker

6/recent/ticker-posts
Showing posts with label dishonestly. Show all posts
Showing posts with label dishonestly. Show all posts

OF CRIMINAL TRESPASS

مداخلت بیجا مجرمانہ کے بارے میں

(OF CRIMINAL TRESPASS)



دفعہ 441۔  مداخلت بیجا مجرمانہ۔  (Criminal Trespass)

                                          جو کوی شخص کسی ایسی ملکیت کے اندر یا اس پر جو کسی دوسرے شخص کے قبضے میں ہو اس نیت سے داخل ہو کہ کسی جرم کا ارتکاب کرے یا اس شخص کی، جو ملکیت پر قابض ہے، تخویف یا توہین کرے یا اس کو ایذا دے، یا مذکورہ ملکیت کے اندر یا اس پر جایز طور پر داخل ہو کر ناجایز طور پر اس نیت سے ٹھہرا رہے کہ اس کے ذریعہ مذکورہ شخص کی تخویف یا توہین کرے یا اس کو ایذا دے یا اس نیت سے کہ کسی جرم کا ارتکاب کرے، تو کہا جاے گا کہ اس نے "مداخلت بے جا مجرمانہ" کا ارتکاب کیا ہے۔

اجزاے ترکیبی :-

  •                                                                                   کسی دوسرے کی مقبوضہ جائیداد پر یا اس میں داخل ہونا   
  •                                                  داخلہ جائیز ہونے کے بعد مالک کی منشاء کے بغیر ناجائیز طور پر وہاں ڈٹے رہنا۔   
  •                          ایسا داخلہ بغرض ارتکاب جرم یا جائیداد کے قابض شخص کی تخویف، تذلیل یا تنگ کرنے کیلے کرنا۔

ضروری وضاحت۔

                    اس دفعہ میں جائیداد سے مُراد 'غیرمنقولہ' جائِداد ہے۔اور قبضہ سے مُراد فی الواقعی قبضہ ہے۔

استثناء۔

                جہاں مستغیث/مُدعی اپنا قبضہ ثابت نہ کرسکے وہاں دفعہ ہذا کا اطلاق نہ ہوگا۔

قابلِ ادخال شہادت کیلیے ثبوتِ جُرم۔

  •                     مداخلتِ مُجرمانہ کے جُرم کے ثبوت کے لیے استغاثہ کو ملزم کی نیت ثابت کرنا ہوگی۔جب تک یہ ثابت نہ ہو کہ ملزم کی نیت ارتکابِ جُرم، یا تضحیک ، یا اشتعال دلانے کی تھی اس وقت تک مداخلت بیجا کو مجرمانہ مداخلت قرار نیں دیا جا سکتا۔(این ایل آر1984ء کریمینل 723)
  • دفعہ ہذا کے اطلاق سے قبل عدالت کو ملزم کی نیت کے بارے میں واضح فیصلہ دینا ہوگا۔اس کے بغیر ملزم کو سزا نہیں دی جاسکتی۔(1968ء پاکستان کریمینل لاء جرنل 953)۔

دفعہ 447۔ مداخلت بیجا مجرمانہ کی سزا۔

                    جو کوی شخص مداخلتِ بیجا مُجرمانہ کا ارتکاب کرے، تو اُسے کسی ایک قسم کی سزاے قید اتنی مدت کے لے دی۸ جاے گی جو تین ماہ تک ہو سکتی ہے یا پانچ سو روپے جرمانہ کی سزا یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔

ضابطہ: قابلِ دست اندازی پولیس، سمن، قبلِ ضمانت، قبلِ راضی نامہ، کوی مجسٹریٹ، سرسری تجویز بھی ہوسکتی ہے۔


Of Extortion

( استحصال بالجبر۔Extortion)

دفعہ 383 ت پ :-

                        "جو کوی شخص بالارادہ کسی شخص کو خود اس شخص کی یا کسی دوسرے شخص کی مضرت کے خوف میں مبتلا کرے اور اس کے ذریعہ سے اس شخص کو جسے بایں طور خوف میں مبتلا کیا گیا ہو، بد دیانتی سے ترغیب دے کہ وہ کسی شخص کو کوی مال یا قیمتی کفالت یا کوی دستخط شدہ یا مہر شدہ شے جو قیمتی شے میں تبدیل کی جا سکتی ہو حوالے کر دے تو مذکورہ شخص نے " استصال بالجبر" کا ارتکاب کیا ہے۔

(جو کوی بددیانتی سے کسی شخص کو خوف دلا کر مال کی حوالگی کی ترغیب دلاے تو کہا جاے گا کہ اس شخص نے استحصال بالجبر کا ارتکاب کیا ہے۔)

جُرم کے اجزاے ترکیبی 

              1. مضرت کا خوف دلا کر     (fear of Injury)
              2. نقصان پُہنچانے کی نیت سے  (dishonestly)
              3. حوالگی مال کی ترغیب۔   (Inducement to hand over the  valuable)
تمثیل

الف 'ن' کو ضرر شدید کے خوف میں مبتلا کر کے ' بد دیانتی سے 'ن' کو اس بات کی ترغیب دیتا ہےکہ وہ ایک سادہ کاغذ پر اپنے دستخط یا مہر ثبت کر دے اور اسے الف کے حوالے کر دے۔ 'ن ' دستخط کر دیتا ہو اور کاغذ الف کے حوالے کر دیتا ہے اس صورت میں چونکہ بایں طور دستخط  شدہ کاغذ قیمتی کفالت میں تبدیل کیا جا سکتا ہے اس لیے الف نے ' استحصال بالجبر ' کا ارتکاب کیا ہے۔