Ticker

6/recent/ticker-posts

Punishment for theft liable to Tazir

  چوری مستوجبِ تعزیر کی سزا

                                                                                                  (جرائم برخلاف املاک،نفاذ حدود آرڈینینس نمبر 6، 1979)

دفعہ: 14

             جو کوئی چوری مستوجبِ تعزیر کا مُرتکب ہو۔ اُسے تعزیراتِ پاکستان (ایکٹ نمبر 45، 1860) میں چوری کے جُرم کی مقرر کردہ سزا دی جائے گی۔

زیرِ دفعہ 379، 380،381،382، جیسی بھی صورت ہوگی سزا دی جائے گی۔


Drinking liable to Tazir

 مستوجبِ تعزیر شراب نوشی

دفعہ : 11  (نفاذ حدود آرڈینینس 6 ، 1979) امتناع منشیات۔
                        جو کوئی 
  1. مسلمان ہوتے ہوئے ایسی شراب نوشی کا مُجرم ہو جو دفعہ 8 کے تحت مستوجبِ حد نہ ہویا جس کے لیے دفعہ 9 میں درج شدہ صورتوں میں ثبوت مُہیا نہ ہواور عدالت کی تسلی ہو کہ مثل میں موجود شہادت میں جرم ثابت ہوچکا ہے۔
  2. غیرمسلم پاکستانی شہری ہونے کی صورت میں اگر شراب نوشی کا مُرتکب ہوا ہو، ماسوائے اُن رسومات کے جو اُن کے مذہب کے مطابق مقرر ہوئَی ہوں۔
  3. ایسا غیرمُسلم جو پاکستان کا شہری نہ ہو کسی جائے عام پر شراب نوشی کا مُرتکب ہو۔
مستوجبِ تعزیر ہوگا اور اُسے کسی ایسی مُدت کی سزائے قید دی جائے گی جو تین سال تک ہوسکتی ہے یا کوڑوں کی سزا جو 30 سے تجاوز نہ کرِیں یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

Dishonesty

بدیانتی سے


 

Good Faith

  نیک نیتی سے

Good faith

 

بحوالہ دفعہ:52 تعزیراتِ پاکستان 

                            "کسی ایسے امر کے متعلق یہ نہیں کہا جائے گا کہ اسے نیک نیتی سے کیا یا باور کیا گیا ہے، جو بغیر ضروری احتیاط یا توجہ سےکیا گیا ہویا باور کیا گیا ہو۔"
  • نیک نیتی کے دعویدار کے لیے لازم ہے کہ اس نے وہ کا م مُناسب توجہ سے کیا ہو۔

Punishment of offences committed within Pakistan

  پاکستان میں کیے گئے جرائم کی سزا

دفعہ:2۔ پاکستان میں کیے گئے جرائم کی سزا۔

            ' ہرشخص مجوعہ قوانین ہذا کے احکام کے خلاف کسی فعل یا ترکِ فعل کے لیے جس کا وہ اندرون پاکستان مجرم ہو،اس کے تحت(اور بصورت دیگر نہیں)، سزا کا مستوجب ہوگا۔

تشریح

  • دفعہ ہذا میں اُن جرائم کا ذکرکیا گیا ہے جوپاکستان کی مُلکی حدود میں سرزد ہوں۔
  • دفعہ ہذا میں ہر شخص سے مراد کوئی بھی شخص خواہ اس کا تعلق کسی بھی مُلک سے، مذہب سے۔ رنگ یا نسل سے ہو۔
  • جوبھی پاکستان کی مُلکی حدود میں جرم کرے گا جس کا ذکر اس مجموعہ میں کیا گیا ہو،اسکو اس مجموعہ کے تحت سزا ہوگی۔ 



2.Punishment of offences committed within Pakistan.
Every person shall be liable to punishment under this Code and not otherwise for every act or omission contrary to the provisions thereof, of which he shall be guilty within Pakistan.

Title and extent of operation of Code

  مجموعہ قوانین کا عنوان اور وسعت نفاذ

دفعہ 1۔ مجموعہ قوانین کا عنوان اور وسعت نفاذ۔

            ایکٹ ہذا کو مجوعہ تعزیرات پاکستان کہا جائے گا اور یہ تمام پاکستان میں نافذالعمل ہوگا۔

Punishment of Harraaba(Robbery) in Islam

 حرابہ کیا ہے? کیا حرابہ راہزنی کی کوئی قِسم ہے?۔

       " کسی شخص سے اسکو خوف میں مبتلا کرکے اسکا مال لوٹنا 'حرابہ ' کہلاتا ہے۔اسلام میں 'حرابہ 'کو سنگین جُرم قرار دیتے ہوے حرابہ کے مجرم کے ہاتھ اور پاوں کاٹ دینے کا حکم ہے۔"

از روے دفعہ 15(حدود آرڈینینس نمبر6، مجریہ سال 1979ء) 
                                                            حرابہ سے مُراد"جو کوئی ایک یا زائد اشخاص خواہ ہتھیاروں سے لیس ہوں یا نہ، کسی دوسرے کا مال لوٹنے کیلیے طاقت کا استعمال کرتے ہوے اس پر حملہ آور ہوں یا حبسِ بیجا میں رکھیں یا اسے ماردینے یا کوئی نقصان کا خوف دلائیں تو ایسا شخص یا اشخاص فعل حرابہ(راہزنی) کے مُرتکب کہلائیں گے۔"

حرابہ کا ثبوت

ازروئے دفعہ 16 آرڈینینس ہذا : دفعہ 7 کے احکام کا بہ مناسب تبدیلی حرابہ(راہزنی)کے ثبوت پر اطلاق ہوگا۔

حرابہ کی سزا

از روے دفعہ 17(حدود آرڈینینس نمبر6، مجریہ سال 1979ء) 

(1)۔ جو کوئی بالغ راہزنی حرابہ کے جُرم کا ارتکاب کرے گا کہ جس کے دوران نہ تو کوئی قتل ہوا اور نہ ہی کوئی مال لوٹا گیا ہو،تو اس طرح کے مجرم کو کوڑوں کی سزا دے جائے گی جو تیس کوڑے مارنے سے زیادہ نہیں ہوگی اور قید مُشقت کی سزا جن تک عدالت کو اسکے تائب ہوجانے کے بارے میں تسلی نہ ہوجائے کہ مجرم دل سے تائب ہوچُکا ہے۔
(2)۔جو کوئی بالغ حرابہ جُرم عمل میں جس کے دوران کوئی مال نہ لوٹا گیا ہو،لیکن کسی شخص کو زخمی کیا گیا ہو،تو اس طرح کے مجرم کو اس سزا کے علاوہ جو ضمن(1) میں مذکور ہے کے علاوہ، زخمی کرنے کے جُرم میں رائج الوقت قانون کے تحت دی سزا دی جائے گی۔
(3)۔ جو کئی بالغ راہزنی کے جُرم کا مُرتکب ہوا ہو جس کے دوران کوئی قتل نہ ہوا ہو، لیکن مال جس کی مالیت نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ ہو لوٹا گیا ہوتو ایسے مجرم کا سزا کے طور پر دایاں ھاتھ کلائی کے جوڑ تک اور بایاں پاوں ٹخنے  تک کاٹ دیا جائے گا۔
بشرطیکہ جب حرابہ کا ارتکاب ایک سے زیادہ اشخاص نے مل کر کیا ہو تو عضو کو کاٹنے کی سزا صرف اس صورت میں عائید کی جائے گی جب ان میں سے ہر ایک شخص کے حصے میں لوٹے ہوے مال کی مالیت نصاب سے کم نہ ہو، مزید شرط یہ ہے کہ اگر مجرم کا بایاں ہاتھ یا دایاں پاوں نہ ہو تودوسرے ہاتھ یا پاوں جیسی بھی صورت ہو، کاٹنے کی سزا نہیں دی جائے گی اورمجرم کو چودہ سال تک کی قید با مُشقت کی سزا اور کوڑوں کی سزا دی جائے گی جو تیس کوڑے مارنے سے زیادہ نہ ہوگی۔
(4)۔جو کوئی بالغ حربہ کا جرم عمل میں لائے جس کے دوران وہ کسی کو قتل کردے تو اس کو سزائے موت بطور حد دی جائے گی۔
(5)۔ ذیلی دفعہ (۳) کے تحت یا ذیلی دفعہ(۴)کے تحت سزا پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا جب تک کہ سزا کی توثیق وہ عدالت نہیں کردیتی کہ جس میں سزا کے حُکم کے خلاف اپیل دائر کی جاسکتی ہو اور اگر سزا عضو کاٹنے کی ہو تو اسکی توثیق اور عمل درآمد ہونے تک مجرم کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا گویا کہ اسے قید محض کی سزا دی گی ہو۔
(6)۔ دفعہ 9 کی ذیلی دفعہ (6)اور ذیلی دفعہ (7) کے احکام کا اطلاق اس دفعہ کے تحت قطع عضو کی سزا کے عملدرآمد پر بھی ہوگا۔

وہ صورتیں جن میں حرابہ کی قطع عضویا موت کی سزا عائد نہ کی جائےگی۔

ازروئے دفعہ 18آرڈینینس ہذا: ایسی صورتوں میں جن میں چوری مستوجب حد پر حد عائد نہ کی جاسکتی ہوراہزنی (حرابہ)کے جُرم میں قطع عضو یا موت کی سزاعائد نہیں کی جائےگی اوریہ کہ نہ ہی اس پر عملدرآمد ہوگا اور ان پر دفعہ 10اوردفعہ 11کےاحکام مناسب تبدیلی کے ساتھ اطلاق پذیر ہونگے۔

حرابہ کے دوران لوٹےہوئے مال کی واپسی

ازروئے دفعہ 19آرڈینینس ہذا: دفعہ 12 کے احکام کا مناسب تبدیلی کے ساتھ حرابہ کے دوران لُوٹے ہوے مال کی واپسی پر اس طرح اطلاق ہوگا کہ متذکرہ دفعہ کی ذیلی دفعہ (۲)میں لفظ حد کی بجائے قطع عضو یا موت کے الفاظ کو بدل دیا جائے گا۔

مسوجب تعزیر حرابہ کی سزا

ازروئے دفعہ 20آرڈینینس ہذا:جو کوئی حرابہ(راہزنی) کے ایسے جرم کا ارتکاب کرتا ہے،جو دفعہ 17 میں مذکور سزاکا مستوجب نہ ہو یا جس کے خلاف کسی بھی قسم کا کوئِی ثبوت موجود نہ ہو جو دفعہ 7 میں مذکور ہیں یا جس کے لئے آرڈینینس ہذا کے تحت قطع عضو یا موت کی سزا عائد یا نافذ نہ کی جاسکے اورنہ ہی اس پر عملدرآمد کیا جا سکے تو اسے تعزیراتِ پاکستان کے تحت ڈکیتی،راہزنی یا استحصالِ بالجبر کے جُرم کیلیے مقرر کردہ سزا جیسی کہ صورت ہو دی جائے گی۔


Punishment of theft under hadood's laws

مستوجب حد چوری کی سزا

بحوالہ دفعہ: 9 (حدود آرڈینینس نمبر6، 1979 جرائیم برخلاف املاک) 
  1. پہلی دفعہ جوری کرنے پر، ملزم کا دایاں ھاتھ کلائِ سے کاٹ دیا جائے گا۔
  2. دوسری دفعہ جوری کرنے پرملزم کا بایاں پاوں ٹخنے سے کاٹ دیا جائے گا۔
  3. تیسری دفعہ جوری کرنے پر ملزم کو عمر قید کی سزا دی جائے گی۔
  4. ضمنی دفعہ 1یا 2 کے تحت سزا پرعملدرآمد اس وقت تک نہیں کیا جائےگا جبتکہ عدالت اپیل سے اپیل کا فیصلہ نہ ہوجائے۔تب تک ملزم کے ساتھ ایسا سلوک ہوگا جیسا کہ اس کو قید محض کی سزا ہو۔
  5. کسی ایسے شخص کی صورت میں جسے ضمنی دفعہ 3 کے تحت عمر قید کی سزا دی گئی ہو اگر عدالت اپیل مطمعن ہو کہ وہ خلوص دل کے ساتھ تائب ہو گیا ہے تو اُسے ایسی شرائط پر رہا کیا جا سکتا ہے جو عدالت عائد کرنا مناسب سمجھے/
  6. عضو کاٹنے کا عمل میڈیکل افسر مجاز کی رائے ہو کہ ہاتھ یا پاوں کے کاٹنے کی وجہ سے مُجرم کی موت واقع ہوسکتی ہے، تو حد پر عملدرآمد اس وقت تک ملتوی کردیا جائے گا جبتکہ موت کا خطرہ ٹل نہ جائے۔