نیک نیتی سے
بحوالہ دفعہ:52 تعزیراتِ پاکستان
- نیک نیتی کے دعویدار کے لیے لازم ہے کہ اس نے وہ کا م مُناسب توجہ سے کیا ہو۔
پاکستان میں کیے گئے جرائم کی سزا
دفعہ:2۔ پاکستان میں کیے گئے جرائم کی سزا۔
' ہرشخص مجوعہ قوانین ہذا کے احکام کے خلاف کسی فعل یا ترکِ فعل کے لیے جس کا وہ اندرون پاکستان مجرم ہو،اس کے تحت(اور بصورت دیگر نہیں)، سزا کا مستوجب ہوگا۔
- دفعہ ہذا میں اُن جرائم کا ذکرکیا گیا ہے جوپاکستان کی مُلکی حدود میں سرزد ہوں۔
- دفعہ ہذا میں ہر شخص سے مراد کوئی بھی شخص خواہ اس کا تعلق کسی بھی مُلک سے، مذہب سے۔ رنگ یا نسل سے ہو۔
- جوبھی پاکستان کی مُلکی حدود میں جرم کرے گا جس کا ذکر اس مجموعہ میں کیا گیا ہو،اسکو اس مجموعہ کے تحت سزا ہوگی۔
Punishment of offences committed within Pakistan. Every person shall be liable to punishment under this Code and not otherwise for every act or omission contrary to the provisions thereof, of which he shall be guilty within Pakistan. |
" کسی شخص سے اسکو خوف میں مبتلا کرکے اسکا مال لوٹنا 'حرابہ ' کہلاتا ہے۔اسلام میں 'حرابہ 'کو سنگین جُرم قرار دیتے ہوے حرابہ کے مجرم کے ہاتھ اور پاوں کاٹ دینے کا حکم ہے۔"
دفعہ 107 ت پ میں تعریف کردہ اعانت سے مُراد " ہر وہ شخص کسی فعل کے کرنے میں اعانت کرتا ہے جو۔"
۱)۔ کسی شخص کو مذکورہ فعل کے کرنے کی ترٰٰغیب دے، یا
۲)۔ کسی دوسرے شخص یا اشخاص کے ساتھ مذکورہ فعل کے کرنے کی سازش ہیں شریک ہو، یا
۴)۔ مذکورہ فعل کے ارتکاب میں مدد کرے۔
دفعہ 107(1) ت پ کے مطابق "مجرمانہ فعل پر اُکسانے والا شخص" جُرم "اعانت" کا مُرتکب کہلاتا ہے۔
تمثیل
الف' جو ایک سرکاری ملازم ہے کو عدالتِ انصاف کے ایک وارنٹ کے ذریعہ 'ز' کو گرفتار کرنے کا مجاز کیا گیا ہے۔ 'ب' اس حقیقت سے باخبر ہے اور یہ کہ 'ج' 'ز' نہیں ہے عمداً 'الف' کو بتاتا ہے کہ 'ج' ہی 'ز' ہے اور اس طرح دانستہ طور پر'الف' سے 'ج' کو گرفتارکرا دیتا ہے۔ یہاں پر 'ب' 'ج' کی گرفتاری پر اکسانے سے اعانت کرتا ہے۔
س)۔ کسی جرم کی سازش میں شریک شخص کس صورت میں اعانت کا مرتکب کہلاے گا۔ دفعہ کا حوالہ دےکہ تحریر کریں۔
دفعہ 107(2) کے مطابق "کسی جرم کی سازش میں شریک شخص " اعانت کا مرتکب کہلاے گا اگر وہ " کسی اسے فعل کا مُرتکب ہو جو غیر قانونی ہو یا کسی ہمراہی ملزم کے ساتھ ملکر کوئی قانونی کام غیر قانونی طریقہ سے کرے ۔
دفعہ 107(3) کے مطابق "کسی جرم میں قصداً مدد کرنے والا شخص " اعانت کا مرتکب کہلاے گا اگر وہ " کسی اسے ' غیرقانونی فعل' کے ارتکاب کے وقت یا ماقبل کسی شخص یا اشخاص کی مدد کرتا ہے۔
تعزیرات پاکستان کے حوالے سے ہر دو اصطلاحات کی تعریفات اور وضاحت دفعات 34 اور 149 ت پ میں کیگئ ہیں، ہر دو دفعات میں "مُجرمانہ ذمہ داری" کے اصول وضوع کیے گیے ہیں۔ لیکن ہر دو دفعات کو آپس میں مِکس نہیں کرنا چاہیے۔ہر دو اصول ہرگز مترادف نہ ہیں، ہر دو کے الگ الگ خدوخال ہیں۔
جرم کے اقدام یا ارتکاب سے ما قبل کوئی منصوبہ جو ایک سے زیادہ لوگ بنایں ، نیت مُشرک ؛ کہلاتی ہے۔
(این ایل آر 1980 کریمینل 517)
جب کوئی مجرمانہ فعل کیئی لوگ ملکر پہلے سے طے شدہ منصوبہ کی تکمیل میں کریں تو سمجھا یہ جائے گا کہ ہر ایک شخص اس فعل کا اُس طرح ذمہ دار ہوگا ، گویا کہ ویسا فعل اُس اکیلے نے کیا ہو۔
دفعہ ہذا کسی جرم کے اقسام یا ارتکاب یا کسی جرم کی تکمیل میں حصہ داران ملزمان کی الگ الگ بمطابق "عمل" ذمہ داری کا تعین نہیں کرتی ، بلکہ نیت مشترک کی تکمیل میں مشترکہ کوشش خواہ کسی کا کتنا ہی حصہ کیوں نہ ہو مُشترکہ ذمہ داری کا تعین کرتی ہے۔
دفعہ 149 ت پ بھی دفعہ 34 ت پ کی طرح کئِ افراد کی طرف سے کئے گئے جرم کی مشترکہ ذمہ داری کا تعین کرتی ہے۔
جب کوئی جُرم(40 ت پ)کسی مجمع خیلاف قانون کے کسی ممبر سے سرزد ہوتا ہے، جو مجمع کی مشترک غرض کے حصول میں ہو تو اُس جرم کے نتائج کے وہ تمام افراد جو بوقت ارتکابِ جُرم اُس مجمع خلاف قانون کا حصہ ہوں گے، اُس طرح ذمہ دار ٹہریں گے کہ گویا کہ وہ فعل (جُرم) ہر ایک نے کیا ہے۔
دفعہ 149 ت پ کے محرکات کے لیے ضروری ہے کہ کوئی شخص مجمع خلافِ قانون کا ممبر ہو، ہر فرد کے لیے ضروری نہ ہے کہ اُس نے مجمع مذکور کی غرض مشترک کے لیے کوئی فعل ناجائز کیا ہو، بلکہ لازم ہے کہ ہر فرد مجمع مذکور کا ممبر ہو اور مجمع مذکور کی غرض مُشترک کے بارے علم رکھتا ہو۔
مجمع خلافِ قانون کی غرض مُشترک کا اندازہ ، مجمع کی رکنیت،اسلحہ وغیرہ کا استعمال ، نقصان یا زخموں کی نوعیت سے لگایا جا سکتا ہے۔
KEEP EDUCATE YOURSELF
AND BUY 🙏🙏
HOW TO MAKE A PASSIVE INCOME