May 11, 2021

Section 452 PPC

 ضرر، حملہ یا مزاحمت بیجا کی تیاری کے بعد مداخلت بیجا بخانہ۔

(House trespass after preparation for hurt assault or wrongful restraint)

دفعہ 452 ۔ مزاحمت کی تیاری کے بعد مداخلت بیجا بیخانہ

(House trespass after preparation for hurt assault or wrongful restraint)

                جو کوئی شخص کسی شخص کو ضرر پہنجانے یا کسی شخص پر حملہ کرنے یا کسی شخص کی مزاحمت بے جا کرنے یا کسی شخص کو ضرر یا حملہ یا مزاحمت بے جا کے خوف میں ڈالنے کی تیاری کے بعد مداخلت بے جا بخانہ کا ارتکاب کرے تو اسے کسی ایک قسم کی سزائے قید اتنی مدت کے لیے دی جائے گی جو سات سال تک ہو سکتی ہے اور وہ جُرمانے کا بھی مستوجب ہوگا۔ 

ضابطہ:- قابل دست اندازی پولیس۔ وارنٹ۔ نا قابل ضمانت۔ نا قابل راضی نامہ،عدالت سیشن۔

تشریح۔

دفعہ ہذا کا بنیادی جُزو "تیاری کرکے جانا " ہے۔ مثلاً اگر کوی ملزم ہتھیار لیکر مداخلت بیجا بیخانہ کرے تو سمجا جائَے گا کہ وہ مزکورہ جُرم کی تیاری کر کے گیا تھا۔
دفعہ ہذا کے اطلاق کے لیے دوسری اہم ضرورت ملزم کی نیت ثابت کرنا ہوتا ہے۔

May 10, 2021

Of wrongful confinement.

 Off wrongful confinement

حبس بیجا کے بارے میں

دفعہ 340۔ حبس بیجا۔

                            جو کوئی شخص کسی شخص کی اس طرح مزاحمت بیجا کرے کہ اس شخص کو خاص حدود مُحیط سے باہر جانے سے روکے تو کہا جائے گا کہ اس شخص نے مذکورہ شخص کو'حبسِ بیجا' میں رکھا۔


تمثیل 

الف مسلح آدمیوں کو عمارت سے نکلنے کے راستوں پر متعین کر دیتا ہے اورن کو بتاتا کہ اگر 'ن' نے اس عمارت سے باہر جانے کی کوشش کی تو وہ اس پر گولی چلا دیں گے۔ الف نے 'ن' کو حبس بیجا میں رکھا ہے۔

تشریح

حبس بیجا دراصل مزاحمت بیجا کی ایک صورت ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ مزاحمت بیجا میں کسی شخص کو ایسی جگہ جانے سے روکا جاتا ہے جہاں وہ جانے کا قانونی حق رکھتا ہو

⮜جبکہ حبس بیجا میں اس کے برعکس کسی شخص کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔ یہ پابندی ہر طرف سے ہوتی ہے۔اگر کسی شخص کو ایک دروازہ سے نہ نکلنے دیا جاے جبکہ دوسرا دروازہ کھلا ہو تو دفعہ ہذا کا اطلاق نہ ہوگا۔

دوسری شرط یہ ہیکہ کسی شخص کو نقل و حرکت سے اس وقت روکا جائے جب وہ وہاں سے جانا چاہتا ہو۔

جہاں مستغیث کہں جانا ہی نہ چاہتا ہو تو مزاحمت کے باوجود دفعہ ہذا کا اطلاق نہ ہوگا۔

جسمانی تشدد یا لڑائی کے بغیر محض اخلاقی مجبوری کے تحت کسی کو روکے رکھنا بھی حبس بیجا میں آتا ہے۔



دفعہ 342 ۔ حبسِ بیجا کی سزا۔

            جو کوئِی شخص کسی شخص کو حبس بیجا میں رکھے تو اسے کسی ایک قسم کی سزائے قید اتنی مدت کیلئے دی جائے گی جو ایک سال تک ہوسکتی ہے یا جُرمانہ جس کی مقدار تین ہزار روپے  ہوسکتی ہے یا دونوں سزائیں۔

ضابطہ:- قابلِ دست اندازی پولیس، سمن، قابلِ ضمانت، قابلِ راضی نامہ ، کوئِی مجسڑیٹ ، سرسری سماعت بھی ہوسکتی ہے۔

May 9, 2021

House breaking

نقب زنی

House-breaking




دفعہ 445۔ نقب زنی ۔

 

کوئی شخص جو مداخلت بے جا بخانہ کا ارتکاب کرے تو کہا جاے گا کہ اس نے نقب زنی کا ارتکاب کیا ہے۔
اگر وہ شخص اس گھ یا اس کے کسی حصے میں مندرجہ ذیل چھ طریقوں میں سے کسی طریق سے داخل ہو کر باہر نکل جاے۔

(اول)۔ اگر وہ کسی ایسے راستے سے داخل ہو یا باہر نکلے جو اس نے خود مداخلت بے جا بیخانہ کے ارتکاب کی غرض سے بنایا ہو۔
(دوم گر وہ کسی ایسے راستے سے داخل ہو یا باہر نکلے جس سے انسان کا داخل ہونا مقصود نہ ہو.
(سوم) اگر وہ خود یا معین نے اسے راستہ کھولہ ہو جس طرح کا کھولا جانا اسکے قابض کو مقصود نہ ہو۔
(چہارم) کوی قفعل کھول کر داخل یا باہر بکلے۔
(پنجم) اگر وہ جبر مجرمانہ کی نمائش کرکے یا دھمکی دے کر داخل ہویا باہر نکلے۔
(ششم) اگر وہ کسی ایسے راستہ سے داخل ہو یا باہر نکلے، جسے وہ سمجھتا ہو کہ ویسا راستہ بند کردیا گیا ہے۔جس کو اس نےخود یا مداخلت بے جا کے معین نے کھول لیا ہو۔




تشریح۔

نقب زنی مداخلت بے جا مجرمانہ سے زیادہ سنگین جرم ہے۔کسی جُرم کے ارادے سے گھر کی دیوار میں سوراخ کر کے یا سیڑھی لگا کر دیوار پھاند کر گھر میں داخل ہونا نقب زنی کی تعریف میں آتا ہے۔


Ref: PPC/sec 445/house breaking.


May 8, 2021

House trespass

 مداخلت بے جا بخانہ۔

دفعہ 442۔ مداخلت بے جا بخانہ۔(House trespass)



            

    جو کوی شخص کسی ایسی عمارت یا خیمہ یا جہاز میں جو انسان کی بودوباش کے کام آتی ہو یا کسی ایسی عمارت مین جو عبادت گاہ یا مال کی جاے حفاظت کے طور پر کام آتی ہو، داخل ہونے یا ٹھہرے رہنے کے ذریعے مداخلت بینا مجرمانہ کا مرتکب ہو تو کہا جاے گا کہ اس نے " مداخلت بے جا بخانہ" کا ارتکاب کیا ہے۔

تشرِیح:-

             

  مداخلت بے جا مجرمانہ کے مجرم کے جسم کے کسی حصہ کا ادخال مداخلت بے جا بخانہ کے معرض وجود میں آنے کے لئے کافی ہے۔

مزید یہ کہ دفعہ ہذا میں بیان کردہ جُرم، دفعہ 441 ت پ ، سے زیادہ سنگین ہے۔ کیونکہ کسی شخص کے گھر میں داخلہ اس کی خلر میں مداخلت ہے جس سے اس کاخفا ہونا بجا ہے۔ دفعہ ہذا کے اطلاق کے لیے ملزم کا محض عمارت میں داخل ہوجانا کافی ہے۔

دفعہ ہذا کے اطلاق کیے لیے بھی استغاثہ کو ملزم کی مجرمانہ ثابت کرنا ہوگی۔ (پی ایل ڈی 1962ء کراچی 330)۔

دفعہ 443۔ مخفی مداخلت بے جا بخانہ۔

     (Lurking house trespass)

                جو کوی شخص کسی ایسے شخص سے مداخلت بے جا بخانہ چھپانے کے لے پیش بندی کر کے مداخلت بے جا بخانہ ' کا ارتکاب کرے جو اُسے نکال دینے کا اختیار رکھتا ہو، تو کہا جائے گاکہ اس نے 'مخفی مداخلت بے جابخانہ' کا ارتکاب کیا ہے۔

مخفی مداخلت بیجا بخانہ اس وقت شمار ہوگی جب ملزم نے مداخلت کو مخفی رکھنے کیلیے کوی قدم اُٹھایا ہو۔ محض اس بنا پر کسی فعل کو مخفی مداخلت قرار نہیں دیا جاسکتا کہ مجرم رات کے وقت گھر میں داخل ہوا۔(اے آی آر 1940ء الہ آباد 295)۔

مداخلت بخانہ پراہلِ خانہ ہوشیار ہو جانے پر اگر ملزم خود کو چھپانے کی کوشش کرے تو وہ دفعہ کے تحت مخفی مداخلت بیجا بخانہ کا مُرتکب قرار پائے گا۔

دفعہ 444 ۔ مخفی مداخلت بیجا بخانہ بوقتِ شب۔

(Lurking house trespass by night)

               جو کوئی شخص غروب آفتاب کے بعد اور طلوع آفتاب سے پہلے" مخفی مداخلت بے جا بخانہ" کا ارتکاب کرے تو کہا جائے گا کہ اس نے "مخفی مداخلت بے جا بخانہ بوقت شب" کا ارتکاب کیا ہے۔

نوٹ :- محض رات کے وقت مداخلت بخانہ مخفی نہ ہوگی جب تک یہ ثابت نہ ہو کہ ملزم نے مداخلت بیجا بخانہ کرتےہوے اپنے آپ کو کسی بھی طریقہ سے اہل خانہ یا پڑوس سے چھپانے کی کوشش کی۔

Ref: PPC Chapter  XVII/(secs 442 to 444) subject: trespass.

OF CRIMINAL TRESPASS

مداخلت بیجا مجرمانہ کے بارے میں

(OF CRIMINAL TRESPASS)



دفعہ 441۔  مداخلت بیجا مجرمانہ۔  (Criminal Trespass)

                                          جو کوی شخص کسی ایسی ملکیت کے اندر یا اس پر جو کسی دوسرے شخص کے قبضے میں ہو اس نیت سے داخل ہو کہ کسی جرم کا ارتکاب کرے یا اس شخص کی، جو ملکیت پر قابض ہے، تخویف یا توہین کرے یا اس کو ایذا دے، یا مذکورہ ملکیت کے اندر یا اس پر جایز طور پر داخل ہو کر ناجایز طور پر اس نیت سے ٹھہرا رہے کہ اس کے ذریعہ مذکورہ شخص کی تخویف یا توہین کرے یا اس کو ایذا دے یا اس نیت سے کہ کسی جرم کا ارتکاب کرے، تو کہا جاے گا کہ اس نے "مداخلت بے جا مجرمانہ" کا ارتکاب کیا ہے۔

اجزاے ترکیبی :-

  •                                                                                   کسی دوسرے کی مقبوضہ جائیداد پر یا اس میں داخل ہونا   
  •                                                  داخلہ جائیز ہونے کے بعد مالک کی منشاء کے بغیر ناجائیز طور پر وہاں ڈٹے رہنا۔   
  •                          ایسا داخلہ بغرض ارتکاب جرم یا جائیداد کے قابض شخص کی تخویف، تذلیل یا تنگ کرنے کیلے کرنا۔

ضروری وضاحت۔

                    اس دفعہ میں جائیداد سے مُراد 'غیرمنقولہ' جائِداد ہے۔اور قبضہ سے مُراد فی الواقعی قبضہ ہے۔

استثناء۔

                جہاں مستغیث/مُدعی اپنا قبضہ ثابت نہ کرسکے وہاں دفعہ ہذا کا اطلاق نہ ہوگا۔

قابلِ ادخال شہادت کیلیے ثبوتِ جُرم۔

  •                     مداخلتِ مُجرمانہ کے جُرم کے ثبوت کے لیے استغاثہ کو ملزم کی نیت ثابت کرنا ہوگی۔جب تک یہ ثابت نہ ہو کہ ملزم کی نیت ارتکابِ جُرم، یا تضحیک ، یا اشتعال دلانے کی تھی اس وقت تک مداخلت بیجا کو مجرمانہ مداخلت قرار نیں دیا جا سکتا۔(این ایل آر1984ء کریمینل 723)
  • دفعہ ہذا کے اطلاق سے قبل عدالت کو ملزم کی نیت کے بارے میں واضح فیصلہ دینا ہوگا۔اس کے بغیر ملزم کو سزا نہیں دی جاسکتی۔(1968ء پاکستان کریمینل لاء جرنل 953)۔

دفعہ 447۔ مداخلت بیجا مجرمانہ کی سزا۔

                    جو کوی شخص مداخلتِ بیجا مُجرمانہ کا ارتکاب کرے، تو اُسے کسی ایک قسم کی سزاے قید اتنی مدت کے لے دی۸ جاے گی جو تین ماہ تک ہو سکتی ہے یا پانچ سو روپے جرمانہ کی سزا یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔

ضابطہ: قابلِ دست اندازی پولیس، سمن، قبلِ ضمانت، قبلِ راضی نامہ، کوی مجسٹریٹ، سرسری تجویز بھی ہوسکتی ہے۔


May 7, 2021

Of Mischief

 


نقصان رسانی کے بارے میں

دفعہ 425:- نقصان رسانی۔

            جو کوی شخص اس نیت سے یا اس امر کے احتمال کے علم سے کہ عوام کو یا کسی شخص کو ناجایز زیاں یا مضرت پہنچاے، کسی مال کو تلف کرے یا کسی مال یا اس کی جگہ میں ایسی تبدیلی کا باعث ہو جس سے اس کی مالیت یا افادیت معدوم ہو جاے یا کم ہو جاے یا اس پر مضر طور پر اثر انداز ہو تو اس نے "نقصان رسانی" کا ارتکاب کیا ہے۔



تمثیلیں


(الف)    الف' ن کو ناجایز زیاں پہنچانے کی نیت سے ن کی کسی قیمتی کفالت کو عمداً جلا دیتا ہے۔ الف نے نقصآن رسانی کا ارتکاب کیا ہے۔

(ب)    الف 'ن کو ناجایز نقصان پہنچانے کی نیت سے ن کے برف خانے میں پانی پہنچا دیتا ہے اور اس طرح برف کے پگھلنے کا باعث ہوتا ہے۔ الف نے نقڈآن رسانی کا ارتکاب کیا ہے۔

تشریح

دفعہ ہذا کے تین اجزاے ترکیبی ہیں۔

  • اس بات کی نیت یا علم کہ عوام الناس یا کسی شخص کو نقصان پہنچا ہو۔
  • کسی مال کو تباہ کر دینا ۔ اس میں تبدیلی کر دینا یا اسکی حالت بدل دینا۔
  • ایسی تباہی یا تبدیلی سے مال کی افادیت میں کمی ہونا۔

  ⮜🠜 ثبوت کے طور پر استغآثہ کو ثابت کرنا ہوگا کہ

  • ملزم کو اس بات کا علم تھا کہ اس کے فعل سے کسی شخص یا عوام الناس کو نقصان پہنچے گا یا اس کا احتمال ہوگا۔
  • ملزم نے اس علم کے باوجود نیتاً ایسے فعل کا ارتکاب کیا۔
  • اس کا یہ فعل غیرقانونی تھا۔
  • ملزم کے اس فعل کے نتیجے سے کوی مال تباہ ہوا، یا اسکی ہیت تبدیل ہوگیی جس سے زیان بیجا اور مُضرت ہوِِئی۔

    بعدم ثبوت درج بالا دفعہ ہذا کا اطلاق نہ ہوگا۔

       ⮜🠜  یاد رکھیں کہ
  1.     دفعہ ہذا کے اطلاق کیے لیے جائیداد کی مالیت کوئی اہمیت نہیں رکھتی،            خوا  جتنی بھی ہو۔
    1.     ضروری نہ ہے کہ صرف وہ ہی استغاثہ دائِیر کرے جس کا کوی نقصان ہوا ہو۔


                   

    May 6, 2021

    Of cheating

    دغا کے بارے میں

    دفعہ 415۔ دغا ۔ 
    of cheating
    Of cheating







    جو کوی بددیانتی کی نیت سے اور دھوکا دہی کے عمل سے، کسی دوسرے شخص سے مال وصول کرتا ہے یا اسے حوالگیِ مال کی ترغیب دیتا ہے۔

    ∵ یا پھر دھوکا کھانے والے شخص کو کسی ایسے امر کے کرنےیا ترک کرنے کی قصداً ترغیب دے جس کو وہ نہ کرتا یا ترک نہ کرتا اگر اسکو بایں طور دھوکا نہ دیا جاتا ، ایسا  فعل جس سے اُس کو یا کسی دوسرے کو نقصان یا مضرت  پہنچے یا ایسا احتمال ہو، تو کہا جاے گا کہ اس نے 'دغا ' کی۔

    تمثیل۔

    • الف "ن" کو کسی شے کا جھوٹآ نمونہ دیکھا کر قصداً دھوکا دیکر یہ باور کراتا ہے کہ وہ شے نمونے کے مطابق ہے اور اسو ذریعہ سے بددیانتی سے ن کو اسے شے کے خریدنے اور اس کی قیمت ادا کرنے کی ترغیب دے تو الف بے دغا کی ہے۔
    • الف' ن' کو قصدا" دھوکا دے کر یہ باور کراے کہ جو رقم ن اسے قرض دے گا وہ اسے واپس ادا کرنے کی نیت رکھتا ہے اور اس طرح ن کو روپیہ قرض دینے کی بددیانتی سے ترگیب دے جبکہ الف کی نیت روپیل ادا کرنے کی نہ ہو تو الف نے دغا کی ہے۔

    دفعہ ہذا کے مطابق ہر وہ فعل دغا کہلاے گا جس میں جایداد یا مال بددیانتی یا دھوکہ سے حاصل کیا جاے ۔ 

    دفعہ ہذا کے اطلاق کے لیے ملزم کی بدنیتی ثابت کرنا ضروری ہے۔(1984ء ڈی ایل آر 14)۔

    دفعہ ہذا کا دوسرا اہم جزو مستغیث کو دیا جانے والا دھوکا ہے۔ 

    جہاں مستغیث نے دھوکہ کے زیرِ اثر کوی جایداد حوالہ نہ کی ہے یا کوی فعل یا ترکِ فعل نہ کیا ہو تو دفعہ ہذا کا اطلاق نہ ہوگا۔(پی ایل ڈی 1959ء لاہور 372)۔ 

    درج بالا صورت میں ملزم کے خلاف اقدامِ ارتکاب دغابازی کی صورت میں کاروای زیرِ دفعہ 511 ت پ عمل میں لای جاسکتی ہے۔

         🠜     دغا بذریعہ تبلیسِ شخصی پر دفعہ ہذا کا اطلاق نہ ہوگا۔

    دفعہ ۔ 417 ۔ دغا کی سزا

                                    جو کوی شخص دغا کرے تو اسے کسی ایک قسم کی سزاے قید اتنی مدت کے لے دی جاے گی جو ایک سال تک ہو سکتی ہے یا جرمانے کی سزا یا دونں سزایں دی جایں گی۔

    ضابطہ :- نا قابلِ دست اندازی پولیس ، قابل ضمانت، قابلِ راضی نامہ،سماعت مجسٹریٹ درجہ اول یا دوم۔

    ( Ref: PPC Act 1860 chapter XVII Sec 415/417)

    May 5, 2021


    مال مسروقہ

    (OF THE RECEIVING OF STOLEN PROPERTY)

    دفعہ 410 :- مال مسروقہ(Stolen property)

                                       وہ مال ؛جس کا قبضہ سرقے کے ذریعے یا استحصال بالجبر کے ذریعہ یا سرقہ بالجبر کے ذریعہ منتقل کر دیا گیا ہو اور وہ مال جو مجرمانہ تصرف بیجا میں لایا گیا ہو'یا جس کے بارے خیانتِ مُجرمانہ ' کا ارتکاب کیا گیا ہو، اسے "مال مسروقہ" کہا جاے گا۔
    لیکن اگر بعد میں مذکورہ مال اس شخص کے قبضے میں آجاے جو اس پر قبضہ کا قانونی طور پر حقدار ہو تو مال مسروقہ نہیں رہتا۔

    دفعہ 411 :- بددیانتی سے مال مسروقہ وصول کرنا۔

                        جو کوی بددیانتی سے 'مال مسروقہ' وصول کرتا ہے یا قبضہ میں رکھتا ہے، اسے کسی ایک قسم کی سزاے قید اتنی مدت کے لیے دی جاے گی جو تین سال تک ہو سکتی ہے یا جرمانہ کی سزا یا دونوں سزایں  دی جایں گی۔                                

    دفعہ 412:- بددیانتی سے ایسا مال وصول کرنا جس کا سرقہ ڈکیتی کے ارتکاب میں کیا گیا ہو۔

                    جو کوی جانتے ہوے یا "باورکرنے کی وجہ رکھتے " ہوے کہ کوی مال ڈکیتی کے ذریعے قبضہ میں لیا گیا ہے، اس مال کو وصول کرے یا قبضہ مِیں رکھے تو  اسے کسی ایک قسم کی سزاے قید اتنی مدت کے لیے دی جاے گی جودس سال تک ہو سکتی ہے یا جرمانہ کی سزا یا دونوں سزایں  دی جایں گی۔ 

    دفعہ 413 :- عادتاً مال مسروقہ کا کاروبار کرنا۔

                    جو کوی شخص ایسا مال وصول کرے یا اس کا کاروبار کرے جسے وہ جانتا ہو یا باور کرنے کی وجہ رکھتا ہو کہ مال مسرقہ یے، تو اسے حبس دقام کی سزا یا کسی ایک قسم کی سزاے قید اتنی مدت کے لیے دی جاے گی جو دس سال تک ہو سکتی ہے اور وہ جرمانے کا بھی مستوجب ہوگا۔

    دفعہ 414 :- مال مسروقہ کے اخفا میں مدد کرنا۔

                      جو کوی شخص عمداً کسی ایسے مال کے چھپانے میں یا تلف کرنے میں مدد کرے جسے وہ جانتا ہو کہ مال مسروقہ ہے تو اسے کسی ایک قسم کی قید اتنی مدت کے لیے دی جاے گی جو تین سال تک ہو سکتی ہے یا جرمانہ یا دوتوں سزاءیں دی جایں گی۔

    ضابطہ:- قابلِ دست اندازی پولیس،نا قابلِ ضمانت، نا قابلِ راضی نامہ۔

    (Ref: PPC Act XLV 1860/sections 410-414)

    May 4, 2021

    Of criminal misappropriation of property

     مال کے مجرمانہ تصرف بیجا کے بارے میں

    section 403 and 404 of PPC


    دفعہ403 ت پ :- مال کا بددیانتی سے تصرف بیجا کرنا۔

                                جو کوی شخص بددیانتی سے کسی مال منقولہ کو تصرف بیجا یا اپنے استعمال میں لاے تو اسے کسی ایک قسم کی سزاے قید اتنی مدت کے لے دی جاے گی جو دو سال تک ہو سکتی ہے با جُرمانہ کی سزا یا دونوں سزایں دی جایں گی۔


    دفعہ 404 ت پ:- اس مال کو بددیانتی سے تصُرف بیجا میں لانا جس پر متوفی شخص اپنی موت کے وقت قابض تھا۔

        جو کوی یہ جانتے ہوے کسی مال کو تصرف بیجا میں لاےکہ جس پر شخص متوفی کا قبضہ ختم ہونے پر اس وقت کسی ایسے قبضے میں نہ رہا ہے جو قانونی حقدار ہو، تو اسے کسی ایک قسم کی سزا دی جاے گی جو تین سال تک ہوسکتی ہےاور جرمانہ اور اگر مجرم مذکورہ شخص کی موت کے وقت محرر یا ملازمت کی حثیت سے اسکی ملازمت میں تھا تو سزاے قید سات سال تک ہو سکتی ہے۔

    بحوالہ :- تعزیراتِ پاکستان (دفعات متذکرہ بالا)


    May 2, 2021

    Punishment of theft

    چوری مستوجب حد سزا 

    دفعہ 9۔ (۱)- جو کوی پہلی دفعہ چوری مستوجب حد کا مرتکب ہو گا تو سزا کے طور پر اس کا دایاں ہاتھ کلای کے جوڑ سے کاٹ دیا جاےَ گا۔
    (۲)۔ جو کویَ دوسری بار چوری مستوجب حد کا مرتکب ہوگا اسے اس کے بایَں پاوَں کو ٹخنے تک کاٹنے کی سزا دی جاےَ گی۔
    (۳)- جو کویَ تیسری بار یا اسکے بعد چوری مستوجب حد کا مرتکب ہو تو اسے عمر قید کی سزا دی جاےَ گی۔
    (۴)- ذیلی دفعہ (۱) یا ذیلی دفعہ (۲) کے تحت سزا پر اس وقت تک عملدرآمد نہیں کیا جاےَ گا جب تک سزا کی توثیق اس عدالت سے نہیں ہو جاتی جس عدالت میں اس سزا کے حکم کے خلاف اپیل دایَر کی جا سکتی ہو اور اس سزا کی توثیق اور اس پر عمل در آمد ہونے تک مجرم سے ایسا سلوک کیا جاےَ گا جیسے کہ اسے قید محض کی سزا دی گیَ ہو۔
    (۵)-کسی ایسے شخص کے متعلق جسے ذیلی دفعہ (۳) کے تحت عمر قید کی سزا دی گیَ ہو اگر عدالت اپیل مطمعن ہو کہ وہ خلوص دل سے تایَب ہے تو اسے ایسی شرایط پر قید سے رہایَ دی جاسکتی ہے جو کہ عدالت علیہ عاید کرنا مناسب تصور کرے۔
    (۶)- عضو کو کاٹنے کا عمل مجاز میڈیکل افیسر سر انجام دے گا۔
    (۷)- اگر حد پر عملدرآمد کرتے وقت میڈیکل آفیسر مجاز کی راےَ ہو کہ ہاتھ یا پاوں کاٹنے سے مجرم کی موت عمل آسکتی ہے تو حد پر عمل درآمد کو ملتوی کر دیا جاےَ گا جب تک کہ موت کا خطرہ باقی نہ رہے۔
    ref::PPC(Enforcement of Hudood Ord: VI of 1979)